Home ≫ ur ≫ Surah Al Hujurat ≫ ayat 17 ≫ Translation ≫ Tafsir
یَمُنُّوْنَ عَلَیْكَ اَنْ اَسْلَمُوْاؕ-قُلْ لَّا تَمُنُّوْا عَلَیَّ اِسْلَامَكُمْۚ-بَلِ اللّٰهُ یَمُنُّ عَلَیْكُمْ اَنْ هَدٰىكُمْ لِلْاِیْمَانِ اِنْ كُنْتُمْ صٰدِقِیْنَ(17)
تفسیر: صراط الجنان
{یَمُنُّوْنَ عَلَیْكَ اَنْ اَسْلَمُوْا: اے محبوب! وہ تم پر احسان جتاتے ہیں کہ وہ مسلمان ہوگئے۔} ارشاد فرمایاکہ اے محبوب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ! یہ لوگ آپ پراحسان جتاتے ہیں کہ ہم مسلمان ہوگئے ہیں توآپ ان کی یہ غلط فہمی دورکردیں اورانہیں بتادیں کہ تم نے اسلام لاکرمجھ پرکوئی احسان نہیں کیابلکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے تم پراحسان کیاکہ تم کو ایمان کی دولت دیدی ورنہ کافرمرتے توجہنم میں جاتے اورہمیشہ کے لیے عذاب کے حقدارٹھہرتے ۔
مخلوق میں سے کسی کا حضورِ اَقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر احسان نہیں :
اس سے معلوم ہوا کہ کسی مخلوق کا حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر احسان نہیں بلکہ سب پر حضورِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا احسان ہے کہ ہمیں جو نعمتیں ملیں وہ حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے طفیل ہی ملیں ،اگر تمام جہان کافر ہو جائے تو حضورِ اقدس صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا کچھ نہیں بگڑتا اور اگر تمام دنیا مومن و مُتَّقی ہو جائے تو حضورِ اَنور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر کچھ احسان نہیں ،اگر ہم سورج سے نورلے لیں توہمارااحسان سورج پر نہیں بلکہ اس کا ہم پر احسان ہے ۔